فوٹوحاجی طیب علی خاں، حافظ سراج احمد، مولانا ادریس بستوی
مہنداول،سنت کبیرنگر
نیا سال احتساب کے لئے ہوتا،اپنے ماضی سے سبق حاصل کرنے کا اور اپنے مستقبل کے لئے لائحہ عمل کے لئے تیاری کرنے کے لئے ہوتاہے،مذکورہ خیالات کا اظہار حاجی طیب علی خان نے کیا انھوں نے کہاکہ نیا سال ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ ہماری زندگی سے ایک سال کم ہوگیا،جس میں رہ گئی کمزوریوں کے ازالہ کے لئے منصوبہ بنانا چاہئے،جس سے کمزوری اگر ختم نہ ہو تو کم تو ہوحافظ سراج احمد مینیجنگ ڈائریکٹر ہیومن ویلفئر فاؤنڈیشن ٹرسٹ نے کہاکہ حدیث میں فرمایا گیا کہ عقلمند وہ ہے جو اپنا محاسبہ کرے،اور موت کے بعد آنے والی زندگی کے لئے عمل کرے اور بے وقوف ہے وہ شخص جو اپنے خواہشات کی پیروی کرے اور اللہ سے امیدیں لگائے،اور قرآن میں ہے کہ انسان کے لئے وہی ہے جو کوشش کرے،اور کوشش ضرور دکھائی جائے گی،اور پورا پورا بدلہ دیا جائے گا۔مسلم پرسنل لاء بورڈ کے تاسیسی رکن مولانا ادریس بستوی نے کہاکہ مسلمانوں کا نیا سال پہلی محرم ہے،اور یہ نیاسال عیسائیوں کا ہے جب عیسائی مذہب کے حساب سےحضرت عیسی کی یوم پیدائش 25دسمبر ہے،اسی کو بڑا دن کہتے ہیں، لیکن یکم جنوری کو بھی یوم پیدائش کے طور پر مناتے ہیں،ہم مسلمانوں میں جو لوگ مناتے ہیں وہ مسائل سے جانکار نہیں ہیں،اور ہمیں کسی مذہب کی تابعداری اور مشابہت نہیں اختیار کرنا چاہئے۔